پاکستان میں پرائمری تعلیم لازمی ہے اور مفت ہونی چاہیے۔ تاہم، عملی طور پر، اکثر پرائمری تعلیم سے وابستہ فیسیں ہوتی ہیں، جیسے یونیفارم، نصابی کتب اور دیگر سامان کی فیس۔ یہ فیسیں غربت میں رہنے والے خاندانوں کے لیے تعلیم کی راہ میں ایک اہم رکاوٹ بن سکتی ہیں اور اس کے نتیجے میں بہت سے بچے، خاص طور پر دیہی علاقوں میں، تعلیم تک رسائی نہیں رکھتے۔ پاکستان میں ثانوی اور اعلیٰ تعلیم مفت نہیں ہے، اور طلباء کو ہائی اسکول، انٹرمیڈیٹ کالج اور یونیورسٹی میں جانے کے لیے فیس ادا کرنا ہوگی۔ نجی اسکولوں اور یونیورسٹیوں کے لیے فیس خاص طور پر زیادہ ہو سکتی ہے، اور اس کے نتیجے میں، تعلیم اکثر بہت سے طلباء، خاص طور پر کم آمدنی والے خاندانوں کی پہنچ سے باہر ہوتی ہے۔ حکومت کچھ طلباء کو اسکالرشپ اور دیگر مالی امداد کی شکل میں مالی امداد فراہم کرتی ہے، لیکن یہ پروگرام محدود ہیں اور ان تمام طلباء تک نہیں پہنچتے جنہیں مدد کی ضرورت ہے۔ مجموعی طور پر، تعلیم کی لاگت تعلیم تک رسائی میں ایک اہم رکاوٹ ہو سکتی ہے، خاص طور پر کم آمدنی والے خاندانوں کے طلباء کے لیے۔