پاکستان کی اقتصادی ترقی گزشتہ سالوں میں مختلف رہی ہے اور عام طور پر خطے کے دیگر ممالک کی اوسط شرح نمو سے کم رہی ہے۔ ورلڈ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق، 2010 اور 2020 کے درمیان پاکستان کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں سالانہ اوسطاً 4.7 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ جنوبی ایشیا کے خطے کی اوسط شرح نمو 6.0 فیصد سے کم ہے، جس میں ایسے ممالک شامل ہیں۔ جیسے بھارت، بنگلہ دیش اور سری لنکا۔ خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے پاکستان کی کم اقتصادی ترقی میں کئی عوامل کارفرما ہیں۔ اس کی ایک بڑی وجہ ملک کا سیاسی عدم استحکام اور کمزور طرز حکمرانی ہے جس کی وجہ سے سرمایہ کاری اور معاشی ترقی کا فقدان ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان نے اعلیٰ سطح کی بدعنوانی سے نبردآزما ہے، جس کی وجہ سے معاشی ترقی میں بھی رکاوٹ آئی ہے۔ پاکستان کی معیشت کو درپیش دیگر چیلنجز میں کمزور انفراسٹرکچر، چھوٹے کاروباروں کے لیے فنانس تک محدود رسائی، اور ٹیکنالوجی کی ترقی کی نسبتاً کم سطح شامل ہیں۔ ان مسائل نے ملک کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانا مشکل بنا دیا ہے۔ ان چیلنجوں کے باوجود پاکستان کی معیشت میں کئی مثبت رجحانات بھی موجود ہیں۔ مثال کے طور پر، ملک نے تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو بڑھانے میں پیش رفت کی ہے، جو طویل مدتی اقتصادی ترقی کے لیے اہم ہے۔ اس کے علاوہ، پاکستان کی افرادی قوت نسبتاً نوجوان اور بڑھتی ہوئی ہے، جو آنے والے سالوں میں معیشت کو فروغ دے سکتی ہے۔